the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے

بیسویں اور اکیسویں صدی کو جمہوریت کی صدیاں کہنا زیادہ صحیح ہوگا ، خاص طو رپر بیسوی صدی میں پرامن بقائے باہم کے اصول کو فروغ حاصل ہوا اور اس کے نتیجہ میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظریہ گزشتہ ساٹھ سال کے دوران دنیا کی اکثریت نے مسترد کردیا لیکن اس اکثریت میں ہمارے عہد کی بڑی طاقتیں اور ان کے حاشیہ بردار ممالک شامل نہیں ہیں، بالخصوص امریکہ نے تو اندازہ ہوتا ہے کہ جمہوریت، انصاف اور بقائے باہم کے سارے اصولوں کو مسترد کرنے کا عزم کرلیا ہے۔
    جہانتک اکیسویں صدی کا تعلق ہے تو اس کا آغاز ہوئے ابھی سولہ سال پورے نہیں ہوئے کہ پہلے دنیا نے امریکہ کی کارستانی کو افغانستان میں دیکھا، وہاں کی ایک مستحکم حکومت کو دہشت گرد قرار دیکر امریکہ نے اکھاڑ پھینکا کیونکہ یہ اس کے قابو میں نہیں آرہی تھی، اس کے بعد عراق اور اس کے صدر صدام حسین امریکہ کا نشانہ بنے، اگلی کڑی کے طور پر فلسطین میں امریکہ کا پروردہ ملک اسرائیل یہی کھیل کھیلنے پر کمر بستہ ہوگیا کہ اپنے مخالف فلسطینی حکمراں حماس کو اقتدار سے بے دخل کردیا جائے، خواہ اس کے لئے بین الاقوامی قانون کے کتنے ہی اصولوں کو قربان کیوں نہ کرنا پڑے اور جمہوریت کے سارے مسلمہ ضابطے کیوں نہ ملیا میٹ ہوجائیں ۔ یہ



کارروائی اسرائیل، امریکہ کی سرپرستی میں انجام دیتا رہا ہے، جو خود کو دنیا میں جمہوریت کا سب سے بڑا علمبردار تصور کرتا ہے، اسی جمہوریت کا حوالہ دیکر اس نے عراق وافغانستان کی حکومتوں کو ختم کرکے وہاں اپنی پروردہ سرکاریں قائم کردی ہیں، جمہوریت کی دہائی دینے والا ملک امریکہ اور اس کے لے پالک اسرائیل، فلسطینی عوام کی منتخب حکومت کو برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہوئے، اسی لئے حماس کی قیادت والی حکومت پر عرصۂ حیات تنگ کردیا گیا، اس کی معاشی امداد بند کرکے کھانے پینے پر بھی روک لگادی گئی، دوسری طرف اسرائیل کو اپنے دفاع کے نام پر جارحیت کی کھلی چھوٹ مل گئی ہے، اس کی طرف سے طاقت کا جارحانہ مظاہرہ فلسطینیوں کے خلاف غزہ پٹی میں  جاری رہا،  لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ نہ تو عالمی ادارے اقوام متحدہ کے کان پر جوں رینگی، نہ دنیا کے جمہوریت پرست ممالک کو امریکہ واسرائیل کا حقیقی چہرہ آج تک نظر آیا ہے، ہندوستان جیسے ممالک جو ہمیشہ فلسطینیوں کے حق آواز بلند کرتے تھے اب سے تعلقات بڑھانے میں مصروف ہیں، ہندوستان کے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی وہاں کا دورہ کرچکے ہیں اور وزیراعظم مودی دورہ کرنے والے ہیں، خود عرب ممالک کو جو سانپ سونگھ گیا ہے کیونکہ انہیں اپنے مسائل سے ہی فرصت نہیں
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.